Agra, Uttar pradesh, India
سامان خور و خواب کہاں سے لاؤں
دل تھا کہ جو جان درد تمہید سہی
ہیں شہ میں صفات ذوالجلالی باہم
گلخن شرر اہتمام بستر ہے آج
آتش بازی ہے جیسے شغل اطفال
اک گرم آہ کی تو ہزاروں کے گھر جلے
اے منشی خیرہ سر سخن ساز نہ ہو
سامان ہزار جستجو یعنی دل
بعد از اتمام بزم عید اطفال
ہم گرچہ بنے سلام کرنے والے
ہے خلق حسد قماش لڑنے کے لیے
یاران نبی میں تھی لڑائی کس میں
بے گریہ کمال ترجبینی ہے مجھے
اے روشنی دیدہ شہاب الدین خاں
اے کاش بتاں کا خنجر سینہ شگاف